ابھی ہے غیر کے الطاف سے جفائے حبیب
ابھی ہے غیر کے الطاف سے جفائے حبیب
وہی رضا ہے ہماری جو ہے رضائے حبیب
نہ سمجھوں اپنا کسی کو رقیب رشک سے میں
وہ میرا دوست ہے جو ہووے آشنائے حبیب
وہ خواہ قتل کرے خواہ میری جاں بخشے
کہ مرگ و زیست پہ مختار ہے رضائے حبیب
نہ تیغ یار سے گردن پھراؤں میں ہرگز
کہ عین لطف سمجھتا ہوں میں جفائے حبیب
پتنگے شمع کے صدقے ہوں بلبلیں گل پر
کوئی کسی کے فدا ہو میں ہوں فدائے حبیب
بہشت کی مجھے ترغیب دے نہ تو واعظ
کسی کی مجھ کو تمنا نہیں سوائے حبیب
ہمیشہ مجھ سے وہ کہتا تھا مر کہیں حسرتؔ
ہزار شکر پذیرائی ہوئی دعائے حبیب
- کتاب : Intekhab-e-Zarrin Urdu Ghazal (Pg. 79)
- Author : Khvaja Mohammad Zakriya
- مطبع : Sangat Publishers (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.