ابھی تمام آئنوں میں ذرہ ذرہ آب ہے
ابھی تمام آئنوں میں ذرہ ذرہ آب ہے
یہ کس نے تم سے کہہ دیا کہ زندگی خراب ہے
نہ جانے آج ہم پہ پیاس کا یہ کیسا قہر ہے
کہ جس طرف بھی دیکھیے سراب ہی سراب ہے
ہر ایک راہ میں مٹے مۓ نقوش آرزو
ہر اک طرف تھکی تھکی سی رہ گزار خواب ہے
کبھی نہ دل کے ساگروں میں تم اتر سکے مگر
مرے لیے مرا وجود اک کھلی کتاب ہے
ہر ایک سمت ریت ریت پر ہوا کے نقش ہیں
یہاں تو دشت دشت میں ہواؤں کا عذاب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.