Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر بے وجہ نہیں دشت کے اوپر آئے

مختار جاوید

ابر بے وجہ نہیں دشت کے اوپر آئے

مختار جاوید

MORE BYمختار جاوید

    ابر بے وجہ نہیں دشت کے اوپر آئے

    اک دعا اور کہ بارش کی دعا بر آئے

    آنکھ رکھتے ہوئے کچھ بھی نہیں دیکھا ہم نے

    ورنہ منزل سے حسیں راہ میں منظر آئے

    کوئی امکان کہ جاگے کبھی لوہے کا ضمیر

    اور قاتل کی طرف لوٹ کے خنجر آئے

    آرزو تھی کہ شجر کو ثمر آور دیکھوں

    بور پڑتے ہی مگر صحن میں پتھر آئے

    تجھ سے دریا تو گئے چل کے سمندر کی طرف

    مجھ سے قطرے کی طرف اڑ کے سمندر آئے

    آزمائش ہو شجاعت کی تو پھر ایسے ہو

    میں اکیلا ہوں مرے سامنے لشکر آئے

    کر دیا دھوپ نے جب شہر کو سایوں کے سپرد

    پھر تو دن میں بھی کئی رات کے منظر آئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے