عداوتوں میں جو خلق خدا لگی ہوئی ہے
عداوتوں میں جو خلق خدا لگی ہوئی ہے
محبتوں کو کوئی بد دعا لگی ہوئی ہے
پناہ دیتی ہے ہم کو نشے کی بے خبری
ہمارے بیچ خبر کی بلا لگی ہوئی ہے
کمال ہے نظر انداز کرنا دریا کو
اگرچہ پیاس بھی بے انتہا لگی ہوئی ہے
پلک جھپکتے ہی خواہش نے کینوس بدلا
تلاش کرنے میں چہرہ نیا لگی ہوئی ہے
تو آفتاب ہے جنگل کو دھوپ سے بھر دے
تری نظر مرے خیمے پہ کیا لگی ہوئی ہے
علاج کے لیے کس کو بلائیے صاحب
ہمارے ساتھ ہماری انا لگی ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.