ادھورے ہیں مرے سپنے ادھورے تیرے وعدے ہیں
ادھورے ہیں مرے سپنے ادھورے تیرے وعدے ہیں
مری تقدیر میں شاید دلاسے ہی دلاسے ہیں
کمانے اور گنوانے میں بچا پایا ہوں بس اتنا
ہمارے گھر پرانے دوست دیکھو اب بھی آتے ہیں
چھپا لیتے ہیں اپنی آنکھ کے آنسو قرینے سے
کریدے جانے پر ہی درد ہم اپنا بتاتے ہیں
نکل بھاگا ہو مجرم جیسے کوئی قید خانے سے
وہ راتوں رات میرے دل کو ایسے توڑ بھاگے ہیں
ذرا سا بھی نہیں بدلا وہی لوکیشؔ اب بھی ہے
وہی ہے حوصلہ اپنا وہی پکے ارادے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.