ادیب تھا نہ میں کوئی بڑا صحافی تھا
ادیب تھا نہ میں کوئی بڑا صحافی تھا
زمانہ پھر بھی مرے فن کا اعترافی تھا
مجھے بھی زہر دیا کیوں نہ حق بیانی پر
کہ یہ گناہ تو نا قابل معافی تھا
کسی سے ایک بھی فطرت کا راز کھل نہ سکا
اگرچہ دور زمانے کا انکشافی تھا
مصیبتوں نے تو ناحق اٹھائیں تکلیفیں
مجھے مٹانے کو میرا شباب کافی تھا
دل و نظر نہ الجھتے تو حل نکل آتا
ہزار مسئلۂ دید اختلافی تھا
وہ میری رائے سے تو متفق تھا اے فاضلؔ
ظریف کار مگر اس کا انحرافی تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.