عدل کو بھی میزان میں رکھنا پڑتا ہے
عدل کو بھی میزان میں رکھنا پڑتا ہے
ہر احسان احسان میں رکھنا پڑتا ہے
یوں ہی گیان کی دولت ہاتھ نہیں آتی
بے دھیانی کو دھیان میں رکھنا پڑتا ہے
جب بھی سفر پر جانے لگو تو یاد رہے
خود کو بھی سامان میں رکھنا پڑتا ہے
اپنے ہونے اور نہ ہونے کا امکان
ہونی کے امکان میں رکھنا پڑتا ہے
اس نیلے آکاش کو چھو لینے کے لئے
خود کو اونچی اڑان میں رکھنا پڑتا ہے
یوں ہی جنگ کبھی جیتی نہیں جا سکتی
قدم اپنا میدان میں رکھنا پڑتا ہے
تھوڑی دیر تلاوت کر چکنے کے بعد
مور کا پر قرآن میں رکھنا پڑتا ہے
کبھی کبھی تو نفع کے لالچ میں ساحرؔ!
خود کو کسی نقصان میں رکھنا پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.