Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا

سبیلہ انعام صدیقی

اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا

سبیلہ انعام صدیقی

MORE BYسبیلہ انعام صدیقی

    اگر الفاظ سے غم کا ازالہ ہو گیا ہوتا

    حقیقت تو نہ ہوتی بس دکھاوا ہو گیا ہوتا

    اگر اپنا سمجھ کر صرف اک آواز دے جاتے

    یقیں مانو کہ میرا دل تمہارا ہو گیا ہوتا

    شب فرقت میں جتنے خواب بھی ملنے کے دیکھے تھے

    اگر تعبیر ملتی تو اجالا ہو گیا ہوتا

    نہ کرتے منقطع گر تم مراسم کی حسیں راہیں

    تو قاصد خط مرا دینے روانہ ہو گیا ہوتا

    محبت کی اگر پاکیزگی پر تم یقیں کرتے

    تو مل کر تم سے پورا سب خسارا ہو گیا ہوتا

    مری آشفتگی پر اب زمانے کو تعجب کیوں

    اگر الفت نہ ہوتی دل سیانا ہو گیا ہوتا

    دل فرقت زدہ میں ہے جو اک ناسور مدت سے

    معالج گر سمجھ پاتا افاقہ ہو گیا ہوتا

    جو دکھ کی فصل بوئی ہے تو اب دکھ کاٹنا ہوگا

    مکافات عمل سمجھے اشارہ ہو گیا ہوتا

    یہ حکمت ہے سبیلہؔ زیست میں رب نے کمی رکھی

    وگرنہ ہر بشر خود میں خدا سا ہو گیا ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے