اگر ہو چشم حقیقت تو دیکھ کیا ہوں میں
اگر ہو چشم حقیقت تو دیکھ کیا ہوں میں
فنا کے رنگ میں اک جوہر بقا ہوں میں
طلسم بند سے مشکل رہائی ہے دل کی
حصار چشم فسوں ساز میں گھرا ہوں میں
مٹا مٹا کے مجھے ایک دن مٹا دے گا
زمانہ ساز تری چال جانتا ہوں میں
کمال عشق تصور ہے اوج پر ایسا
ترے جمال کو ہر شے میں دیکھتا ہوں میں
مری تلاش میں گم ہیں مسافران عدم
حدود وہم سے آگے نکل گیا ہوں میں
تلاش جس کی ہے ہر اک کو میں وہ منزل ہوں
جو طے نہ کر سکے کوئی وہ مرحلہ ہوں میں
تلاش جس کی مجھے کھو چکی ہے اے غواصؔ
اسی کو بحر تحیر میں ڈھونڈھتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.