Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر موج ہے بیچ دھارے چلا چل

حفیظ جالندھری

اگر موج ہے بیچ دھارے چلا چل

حفیظ جالندھری

MORE BYحفیظ جالندھری

    اگر موج ہے بیچ دھارے چلا چل

    وگرنہ کنارے کنارے چلا چل

    اسی چال سے میرے پیارے چلا چل

    گزرتی ہے جیسے گزارے چلا چل

    تجھے ساتھ دینا ہے بہروپیوں کا

    نئے سے نیا روپ دھارے چلا چل

    خدا کو نہ تکلیف دے ڈوبنے میں

    کسی ناخدا کے سہارے چلا چل

    پہنچ جائیں گے قبر میں پاؤں تیرے

    پسارے چلا چل پسارے چلا چل

    یہ اوپر کا طبقہ خلا ہی خلا ہے

    ہوا و ہوس کے غبارے چلا چل

    ڈبویا ہے تو نے حیا کا سفینہ

    مرے دوست سینہ ابھارے چلا چل

    مسلسل بتوں کی تمنا کیے جا

    مسلسل خدا کو پکارے چلا چل

    یہاں تو بہر حال جھکنا پڑے گا

    نہیں تو کسی اور دوارے چلا چل

    تجھے تو ابھی دیر تک کھیلنا ہے

    اسی میں تو ہے جیت ہارے چلا چل

    نہ دے فرصت دم زدن او زمانے

    نئے سے نیا تیر مارے چلا چل

    شب تار ہے تابہ صبح قیامت

    مقدر ہے گردش ستارے چلا چل

    کہاں سے چلا تھا کہاں تک چلے گا

    چلا چل مسافت کے مارے چلا چل

    بصیرت نہیں ہے تو سیرت بھی کیوں ہو

    فقط شکل و صورت سنوارے چلا چل

    حفیظؔ اس نئے دور میں تجھ کو فن کا

    نشہ ہے تو پیارے اتارے چلا چل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے