اگر اس کا مرا جھگڑا یہیں طے ہو تو اچھا ہو
اگر اس کا مرا جھگڑا یہیں طے ہو تو اچھا ہو
خدا جانے خدا کے سامنے کل کیا نہ ہو کیا ہو
گزرتی ہے بشر کی زندگی کس وہم باطل میں
جو ایسا ہو تو ایسا ہو جو ایسا ہو تو ایسا ہو
شب خلوت یہ کہنا بار بار اس کا بناوٹ سے
ہمیں چھیڑے تو غارت ہو ہمیں دیکھے تو اندھا ہو
وہ ہر دم کی عیادت سے مری گھبرا کے کہتے ہیں
غضب میں جان ہے اپنی نہ مر جائے نہ اچھا ہو
وہ فرماتے ہیں مجھ کو دیکھ کر میں یوں نہ مانوں گا
اگر یہ نوحؔ ہے طوفان اٹھائے غرق دنیا ہو
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 144)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.