Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اگر یہ رنگینیٔ جہاں کا وجود ہے عکس آسماں سے

غلام حسین ساجد

اگر یہ رنگینیٔ جہاں کا وجود ہے عکس آسماں سے

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    اگر یہ رنگینیٔ جہاں کا وجود ہے عکس آسماں سے

    تو پھر رخ شمع و آئنہ پر کھلا ہے یہ رنگ خوں کہاں سے

    رکے رہیں گے فصیل ظلمت کے دائرے پر سبھی مسافر

    مگر کسی خواب کے جلو میں چراغ نکلے گا کارواں سے

    رکی ہوئی ہے جو ایک موج سراب کی سطح پر یہ دنیا

    تو میں بھی اس خواب کے نگر کا ثبوت لاؤں گا داستاں سے

    یہ آئنہ جمع کر رہا ہے نئے جہازوں کے عکس لیکن

    یہ آب جو قطع کر رہی ہے کسی ستارے کو درمیاں سے

    یہ سچ ہے مل بیٹھنے کی حد تک تو کام آئی ہے خوش گمانی

    مگر دلوں میں یہ دوستی کی نمود ہے راحت بیاں سے

    مسافر خواب کے لیے ہیں یہ میری آنکھوں کے پھول ساجدؔ

    اور اک ستارے کے دیکھنے کو یہ آگ اتری ہے شمع داں سے

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 396)
    • Author : Mushfiq Khawaja
    • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
    • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے