احباب میرے درد سے کچھ بے خبر نہ تھے
احباب میرے درد سے کچھ بے خبر نہ تھے
یہ اور بات ہے وہ کوئی چارہ گر نہ تھے
طاقت تھی جب بدن میں تو دروازہ بند تھا
جب در کھلا قفس کا مرے بال و پر نہ تھے
انجان ہم تھے راہ سے منزل بھی دور تھی
اچھا ہوا کہ آپ شریک سفر نہ تھے
اس واسطے بھی مجھ کو ترا غم عزیز ہے
جتنے بھی غم ملے وہ غم معتبر نہ تھے
تاریک رات کا تھا سفر راہ پر خطر
روشن کہیں چراغ سر رہ گزر نہ تھے
وہ دن بھی کیا تھے دل میں تمنا نہ تھی کوئی
تکمیل آرزو کے لئے در بدر نہ تھے
سیلاب و زلزلے میں ہوئے کتنے گھر تباہ
وہ لوگ بے نیاز رہے جن کے گھر نہ تھے
کچھ لوگ مل گئے تھے یوں ہی راہ میں مجھے
جو میرے ساتھ ساتھ تھے وہ ہم سفر نہ تھے
سب نے مرا کلام پڑھا لیکن اے سعیدؔ
جو میرے ناقدین تھے وہ دیدہ ور نہ تھے
- کتاب : Shakh-e-Gul (Pg. 47)
- Author : Qazi Gaus Muhiuddin Ahmed Siddique
- مطبع : Matla-e-adab Publisher (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.