عہد پیری نے ہمیں رنگ دکھائے کیا کیا
عہد پیری نے ہمیں رنگ دکھائے کیا کیا
سر پہ ہو شام تو بڑھ جاتے ہیں سائے کیا کیا
ٹھوکریں لگنے لگیں ضعف بصارت کے سبب
دیکھیے ضعف سماعت بھی دکھائے کیا کیا
ترک الفت کی کبھی اور کبھی ترک مے کی
اب تو احباب بھی دینے لگے رائے کیا کیا
وائے نادانئ دل اس نے محبت کر کے
رنج و غم مول لئے بیٹھے بٹھائے کیا کیا
خود کو رسوا کیا ہر راز چھپا کر اس کا
اپنے سر لے لئے الزام پرائے کیا کیا
عیش و عشرت سے سدا کام جوانی میں رہا
شعر و نغمہ سے شب و روز سجائے کیا کیا
سایۂ زلف کبھی اور کبھی دامن کی ہوا
اس کے الطاف و کرم یاد نہ آئے کیا کیا
فکر عقبیٰ سے لرزتے ہیں اب اعصاب تمیزؔ
دیکھیے فرد عمل سامنے لائے کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.