اہل دل ملتے نہیں اہل نظر ملتے نہیں
اہل دل ملتے نہیں اہل نظر ملتے نہیں
ظلمت دوراں میں خورشید سحر ملتے نہیں
منزلوں کی جستجو کا تذکرہ بے سود ہے
ڈھونڈنے نکلو تو اب اپنے ہی گھر ملتے نہیں
آدمی ٹکڑوں کی صورت میں ہوا ہے منتشر
وحدت فکر و نظر والے بشر ملتے نہیں
راستے روشن ہیں آثار سفر معدوم ہیں
بستیاں موجود ہیں دیوار و در ملتے نہیں
ذوق نظارہ دلوں میں دفن ہو کر رہ گیا
آنکھ والوں میں بھی اب اہل نظر ملتے نہیں
بڑھ گئے ہیں اس قدر قلب و نظر کے فاصلے
ساتھ ہو کر ہم سفر سے ہم سفر ملتے نہیں
ذہن کی چٹیل زمیں سے آنچ آتی ہے ظہیرؔ
اب یہاں احساس کے رنگیں شجر ملتے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.