اہل جہاں کے ملنے سے ہم احتراز کر
اہل جہاں کے ملنے سے ہم احتراز کر
بیٹھے ہیں گوشہ گیر ہو اس دل سے ساز کر
صورت اسی کی ہے متجلی ہر ایک میں
دیکھے جو کوئی چشم حقیقت کو باز کر
سجدہ جسے کریں ہیں وہ ہر سو ہے جلوہ گر
جیدھر ترا مزاج ہو اودھر نماز کر
گو آسمان پر بھی اڑا تو تو کیا ہوا
میں کون ہوں کہاں ہوں یہ بھی امتیاز کر
کل ایک پل بھی تو نہ تھما اس کے روبرو
اے اشک کیا ملا تجھے افشائے راز کر
ؔجوشش ہو جب تلک کہ حقیقت سے تجھ کو راہ
تب تک برائے شغل تو سیر مجاز کر
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.