احمق نہیں کہ سمجھیں برا وقت ٹل گیا
احمق نہیں کہ سمجھیں برا وقت ٹل گیا
کچھ روز کے لیے جو یہ موسم بدل گیا
یک لخت ہنستے لوگ یہ برہم کیوں ہو گئے
شاید مری زبان سے کچھ سچ نکل گیا
راضی تھے ہم تو جان بھی دینے کے واسطے
کم ظرف لے کے دل ہی ہمارا مچل گیا
کیا بولنے کے حک کا اٹھائے گا فائدہ
جو بھوک میں زبان ہی اپنی نگل گیا
مانگے گا جائیداد میں حصہ یہ ایک روز
فی الحال چاہے لے کے کھلونے بہل گیا
احسان مند چاہے ہمارا نہ ہو کوئی
پر ہم گرے تو سارا زمانہ سنبھل گیا
کانٹوں پہ احتیاط سے چلتا تھا آدمی
ان چمچماتے فرشوں پہ جانبؔ پھسل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.