احوال حادثات سفر تم سے کیوں کہوں
احوال حادثات سفر تم سے کیوں کہوں
کیا منزلیں تھی کیا ہے ڈگر تم سے کیوں کہوں
چیخیں ہیں کچھ گھٹی سی ہیں کچھ حرف بے صدا
کہنے کو کافی کچھ ہے مگر تم سے کیوں کہوں
ہے میرے دل میں کیا یہ مجھے تم بتاؤگے
مجھ کو ہے میرے دل کی خبر تم سے کیوں کہوں
کیا چاہتے ہو کون ہو آئے کہاں سے ہو
کیونکر لٹا یہ دل کا نگر تم سے کیوں کہوں
ڈر ہے کہ تم بڑھاؤ گے کچھ اور الجھنیں
لیکن میں اپنے خوف و خطر تم سے کیوں کہوں
کوئی بھی حق نہیں مرے دن رات پر تمہیں
کٹتے ہیں کیسے شام و سحر تم سے کیوں کہوں
تم کو ادھر یہ شوق سنو داستان غم
مجھ کو یہ ضد لگی ہے ادھر تم سے کیوں کہوں
تم شوق سے بھلے مجھے پتھر پکار لو
میں جانتی ہوں میں ہوں گہر تم سے کیوں کہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.