Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احوال حادثات سفر تم سے کیوں کہوں

زویا راؤ وفا

احوال حادثات سفر تم سے کیوں کہوں

زویا راؤ وفا

MORE BYزویا راؤ وفا

    احوال حادثات سفر تم سے کیوں کہوں

    کیا منزلیں تھی کیا ہے ڈگر تم سے کیوں کہوں

    چیخیں ہیں کچھ گھٹی سی ہیں کچھ حرف بے صدا

    کہنے کو کافی کچھ ہے مگر تم سے کیوں کہوں

    ہے میرے دل میں کیا یہ مجھے تم بتاؤگے

    مجھ کو ہے میرے دل کی خبر تم سے کیوں کہوں

    کیا چاہتے ہو کون ہو آئے کہاں سے ہو

    کیونکر لٹا یہ دل کا نگر تم سے کیوں کہوں

    ڈر ہے کہ تم بڑھاؤ گے کچھ اور الجھنیں

    لیکن میں اپنے خوف و خطر تم سے کیوں کہوں

    کوئی بھی حق نہیں مرے دن رات پر تمہیں

    کٹتے ہیں کیسے شام و سحر تم سے کیوں کہوں

    تم کو ادھر یہ شوق سنو داستان غم

    مجھ کو یہ ضد لگی ہے ادھر تم سے کیوں کہوں

    تم شوق سے بھلے مجھے پتھر پکار لو

    میں جانتی ہوں میں ہوں گہر تم سے کیوں کہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے