اے آوارہ یادو پھر یہ فرصت کے لمحات کہاں
اے آوارہ یادو پھر یہ فرصت کے لمحات کہاں
ہم نے تو صحرا میں بسر کی تم نے گزاری رات کہاں
میری آبلہ پائی ان میں یاد اکثر کی جاتی ہے
کانٹوں نے اک مدت سے دیکھی تھی کوئی برسات کہاں
بے حس دیواروں کا جنگل کافی ہے وحشت کے لیے
اب کیوں ہم صحرا کو جائیں اب ویسے حالات کہاں
جس کو دیکھو فکر رفو ہے جس کو دیکھو وہ ناصح
بستی والوں میں ہار آئے وحشت کی سوغات کہاں
- کتاب : ajnabi-shahr-ajnabi-raaste(rekhta website) (Pg. 150)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.