اے موسم جنوں یہ عجب طرز قتل ہے
اے موسم جنوں یہ عجب طرز قتل ہے
انسانیت کے کھیتوں میں لاشوں کی فصل ہے
اپنے لہو کا رنگ بھی پہچانتی نہیں
انسان کے نصیب میں اندھوں کی نسل ہے
منصف تو فیصلوں کی تجارت میں لگ گئے
اب جانے کس سے ہم کو تقاضائے عدل ہے
دشمن کا حوصلہ کبھی اتنا قوی نہ تھا
میرے تباہ ہونے میں تیرا بھی دخل ہے
لڑتے بھی ہیں تو پیار سے منہ موڑتے نہیں
ہم سے کہیں زیادہ تو بچوں میں عقل ہے
تاریخ کہہ رہی ہے کہ چہرہ بدل گیا
انسان ہے مصر کہ وہی اپنی شکل ہے
دعویٔ خوں بہا نہ تظلم نہ احتجاج
کس بے نوائے وقت کا عبرتؔ یہ قتل ہے
- کتاب : Aansuwon Ki Barat (Pg. 109)
- Author : Ibrat Machhali Shahri
- مطبع : News Town Publishers (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.