اے میاں کون یہ کہتا ہے محبت کی ہے
اے میاں کون یہ کہتا ہے محبت کی ہے
بات یہ ہے کہ یہاں بات ضرورت کی ہے
پھر کوئی چاک گریبان لیے پھرتا ہے
حضرت عشق نے پھر کوئی شرارت کی ہے
بس یونہی ایک ہیولیٰ سا نظر آیا تھا
اور پھر دل نے دھڑکنے کی جو شدت کی ہے
وہ مری چاہ کا ویسے بھی طلب گار نہ تھا
پھر مرے دل نے سنبھلنے میں بھی عجلت کی ہے
ہم بہت دور چلے آئے ہیں بسنے کو عطاؔ
اس سے پہلے بھی بہت دور سے ہجرت کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.