اے رسم بغاوت کے گرفتار سپاہی
اے رسم بغاوت کے گرفتار سپاہی
لکھی تھی ترے بخت میں یہ ہار سپاہی
اس تاج کے اور تخت کے دشمن ہیں ہزاروں
معمور حفاظت پہ ہیں دو چار سپاہی
اک طشت میں رکھی ہوئی فرمان روائی
اک طشت میں ہیں درہم و دینار سپاہی
ملکہ ہوں محل کی میں مرا حکم محبت
اوقات کہاں تیری کہ انکار سپاہی
کچھ وقت کی قربت کے لئے لوٹ رہا ہے
تنخواہ میں چھٹی کا طلب گار سپاہی
زندان کی دیوار پہ لکھے رہے نوحے
زنجیر پٹختا رہا بیمار سپاہی
خط چوم کے آنکھوں سے لگاتے ہوئے کوملؔ
رویا تھا بہت ٹوٹ کے ہر بار سپاہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.