اے زندگی مجھے ترا کوئی تو اب سرا ملے
اے زندگی مجھے ترا کوئی تو اب سرا ملے
کہ کس نگر ملے گی تو کوئی تو اب پتہ ملے
کسی کی یاد نے ہمیں تو خود سے دور کر دیا
بس اپنے آپ سے ہمیں کوئی تو اب جدا ملے
نہ جن کی ہچکیوں کو کوئی شانہ آج تک ملا
انہی کے آنسوؤں کو بھی کوئی تو اب جگہ ملے
بس اپنے بام و در سے ہم نا آشنا رہے سدا
کوئی تو راہبر ملے کوئی تو اب خدا ملے
جو تھک گئے ہیں در بدر وفا تری تلاش میں
زمیں کی گود میں انہیں کوئی تو اب جگہ ملے
کوئی جنوں سے جا کہے مجھے نہ اب تلاش کر
کہ آگہی کے دشت میں کوئی تو اب صدا ملے
اجڑ چکیں ہیں بستیاں بسیں گی کس طرح بھلا
وفا کے در سے بس ہمیں کوئی تو اب دوا ملے
ہیں ایک جیسے عکس اور ایک سی سرشت بس
ہجوم ہے ہجوم میں کوئی تو اب جدا ملے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.