ایسا لگتا ہے جیسے پوری ہے
ایسا لگتا ہے جیسے پوری ہے
یہ کہانی مگر ادھوری ہے
ہجر تو خیر اس کا لازم تھا
وصل بھی اب بہت ضروری ہے
میری آنکھوں کے جرم میں شامل
ان نگاہوں کی بے قصوری ہے
میرے الفاظ ہو رہے ہیں خرچ
قوم کی مفت میں مشہوری ہے
یوں مرا تاج و تخت چھین لیا
جیسے وہ شیر شاہ سوری ہے
ان دنوں اس کے سامنے دل کی
جی حضوری ہی جی حضوری ہے
کس قدر شوخ کر دیا مجھ کو
عشق مٹھو میاں کی چوری ہے
- کتاب : Wajah-e-Begangi (Pg. 59)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.