ایسا نہیں کوئی کہ شناسا کہیں جسے
ایسا نہیں کوئی کہ شناسا کہیں جسے
ملتا کہاں ہے کوئی ہم اپنا کہیں جسے
اک مرکز خیال ہے دنیا کہیں جسے
کوئی نظر تو آئے کہ تم سا کہیں جسے
سایہ بھی بھاگتا ہے جہاں اپنی ذات سے
وہ ہے سراب دشت تمنا کہیں جسے
زلف دراز بن کے الجھتی رہی مدام
اک تار عنکبوت ہے دنیا کہیں جسے
ماہرؔ وہی نہ کہتے ہیں سب جس کو آدمی
ہیں خوبیاں ہی کیا کہ ہم اچھا کہیں جسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.