Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسا یہ درد ہے کہ بھلایا نہ جائے گا

اسریٰ رضوی

ایسا یہ درد ہے کہ بھلایا نہ جائے گا

اسریٰ رضوی

MORE BYاسریٰ رضوی

    ایسا یہ درد ہے کہ بھلایا نہ جائے گا

    معیار عشق ان سے بڑھایا نہ جائے گا

    اس بار ان سے کہہ دو قدم سوچ کر رکھیں

    اجڑا جو پھر یہ شہر بسایا نہ جائے گا

    جو لوگ بغض دل میں چھپائے ہیں آج بھی

    ان سے مرے مکان میں آیا نہ جائے گا

    حق بات بولنے سے کیا جس کسی نے خوف

    محفل میں پھر کبھی بھی بلایا نہ جائے گا

    تھے متفق تو بات سے میری سبھی مگر

    شیوہ مرا خیال بنایا نہ جائے گا

    شاید اسی لیے نہیں آئے وہ میرے پاس

    جو آ گئے تو چھوڑ کے جایا نہ جائے گا

    گر احترام کر نہ سکے بزم ناز کا

    شرمندگی سے سر کو اٹھایا نہ جائے گا

    زہر آب میرے واسطے وہ لے تو آئے گا

    ساقی سے جام ہم کو پلایا نہ جائے گا

    اسریٰؔ بنا لو شوق کو اپنے جنوں کی آگ

    اک بار بجھ گئی تو جلایا نہ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے