ایسے بھی کچھ لمحے یارو آئیں گے
ایسے بھی کچھ لمحے یارو آئیں گے
ہم مشکوک نظر سے دیکھے جائیں گے
نیند بھری آنکھیں بھی دھوکہ دیتی ہیں
جاگو گے تو خواب کہاں سے آئیں گے
ان سے پردہ داری گھر میں مشکل ہے
فرصت کے لمحے ہیں آئیں جائیں گے
دھول ہوا جاتا ہے منظر راتوں کا
خوابوں کا معیار کہاں سے لائیں گے
سناٹا آوارہ پھرتا ہے گھر میں
ہم اس کو اب کام دلا کر جائیں گے
مندر مسجد گردوارے سب ششدر ہیں
اب رستے کے پتھر پوجے جائیں گے
دھوپ میں بیٹھے سینک رہے ہو اپنا بدن
یہ بھی منظر اب عریاں کہلائیں گے
سورج چھت سے اتر گیا تو کیا غم ہے
اندھیارے میں رندؔ کہیں سو جائیں گے
- کتاب : Bujhte Lamhon ka Dhuaan (Pg. 80)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.