عیش کی جانب جو مائل کچھ طبیعت ہو گئی
عیش کی جانب جو مائل کچھ طبیعت ہو گئی
دل پہ غصہ آ گیا اپنے سے نفرت ہو گئی
مجھ کو خود اپنی تباہی پر ترس آتا نہیں
خوگر غم اس قدر اب تو طبیعت ہو گئی
آئی جب اسٹیج پر دنیا تو دل خوش ہو گیا
جب اٹھا انجام کا پردہ تو نفرت ہو گئی
آ گئیں جنبش میں تسلیم و رضا کی قوتیں
لب ملے ہی تھے پئے شکوہ کہ آفت ہو گئی
اصطلاح بندگی میں روح ہیں تاروں کی جوشؔ
چند ذرے جن سے پیشانی کی زینت ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.