ایسی اچھی صورت نکلی پانی کی
ایسی اچھی صورت نکلی پانی کی
آنکھیں پیچھے چھوٹ گئیں سیلانی کی
کیرم ہو شطرنج ہو یا پھر عشق ہی ہو
کھیل کوئی ہو ہم نے بے ایمانی کی
قید ہوئی ہیں آنکھیں خواب جزیرے پر
پا کر ایک سزا سی کالے پانی کی
دیواروں پر چاند ستارے روشن ہیں
بچوں نے دیکھو تو کیا شیطانی کی
چاند کی گولی رات نے کھا ہی لی آخر
پہلے تو شیطان نے آنا کانی کی
جلتے دیے سا اک بوسہ رکھ کر اس نے
چمک بڑھا دی ہے میری پیشانی کی
میں اس کی آنکھوں کے پیچھے بھاگا تھا
جب افواہ اڑی تھی ان میں پانی کی
- کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 17)
- Author : Swapnil Tiwari
- مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.