ایسی ہی زمیں بنا رہا تھا
ایسی ہی زمیں بنا رہا تھا
پر اور کہیں بنا رہا تھا
اس بت نے جہاں بنایا تھا بت
میں برسوں وہیں بنا رہا تھا
میں رات بنا رہا تھا لیکن
تاریک نہیں بنا رہا تھا
سورج تو بنا رہا تھا رخسار
مہتاب جبیں بنا رہا تھا
ان آنکھوں کو چومتا ہوا میں
کچھ اور حسیں بنا رہا تھا
افسوس وہ بن نہیں سکا جو
میں اپنے تئیں بنا رہا تھا
مارا گیا بدگمانیاں میں
بیچارہ یقیں بنا رہا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.