ایسی کوئل نہ پپیہے کی ہے پیاری آواز
ایسی کوئل نہ پپیہے کی ہے پیاری آواز
کیا بھلی لگتی ہے کانوں کو تمہاری آواز
جب مجھے تم نے پکارا یہ دعا دی میں نے
رہے مکے میں مدینے میں تمہاری آواز
آپ کے بول سنائے وہ ہمیں کیا قدرت
ایسی پیدا تو کرے کوئی ستاری آواز
سن کے بسمل ہوئے ہم نغمہ سرائی ان کی
نہیں معلوم چھری ہے کہ کٹاری آواز
بے سرے سامنے اس کے رہے تنبور و ستار
لا کے تاروں کے جواری نے سنواری آواز
اس طرح روئیے آنسو فقط آنکھوں سے بہیں
منہ سے نکلے نہ دم گریہ و زاری آواز
چٹکیوں میں نہ اڑا مجھ کو مغنی بتلا
ساز کے پردے میں کس کی ہے یہ پیاری آواز
ایسے نالے کیے ہم نے کہ گلا بیٹھ گیا
آئی آفت وہ گلے پر کہ سدھاری آواز
ناچ گانے میں وہ عالم ہے جو دیکھے وہ کہے
سربسر تم ہو پری شعلہ ہے ساری آواز
بحرؔ روئے ہو ضرور آج کسی کے لیے تم
سرخ سرخ آنکھیں بھی ہیں اور ہے بھاری آواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.