ایسی نئی کچھ بات نہ ہوگی
ایسی نئی کچھ بات نہ ہوگی
ختم سحر تک رات نہ ہوگی
میری جہاں پر بات نہ ہوگی
تیری بھی اوقات نہ ہوگی
کیسے بجھیں گے جلتے مسائل
کھل کر جب تک بات نہ ہوگی
اہل سحر اس درجہ مگن ہیں
جیسے کبھی اب رات نہ ہوگی
میرے نہیں تو غیر کے ہو لو
تنہا بسر اوقات نہ ہوگی
سورج کا جلنا بجھنا کیا
ختم یہ کالی رات نہ ہوگی
دل کا سفر شعلوں کا سفر ہے
شبنم کی برسات نہ ہوگی
بازئ دل اسرارؔ اگر ہے
مات بھی تیری مات نہ ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.