Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا

حیدر علی آتش

ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    ایسی وحشت نہیں دل کو کہ سنبھل جاؤں گا

    صورت پیرہن تنگ نکل جاؤں گا

    وہ نہیں ہوں کہ رکھائی سے جو ٹل جاؤں گا

    آج جاتا تھا تو ضد سے تری کل جاؤں گا

    شام ہجراں کسی صورت سے نہیں ہوتی صبح

    منہ چھپا کر میں اندھیرے میں نکل جاؤں گا

    کھینچ کر تیغ کمر سے کسے دکھلاتے ہو

    ناف معشوق نہیں ہوں جو میں ٹل جاؤں گا

    شب ہجر اپنی سیاہی کسے دکھلاتی ہے

    کچھ میں لڑکا تو نہیں ہوں کہ دہل جاؤں گا

    کوچۂ یار کا سودا ہے مرے سر کے ساتھ

    پاؤں تھک تھک کے ہوں ہر چند کہ شل جاؤں گا

    ضبط بیتابیٔ دل کی نہیں طاقت باقی

    کوہ صبر اب یہ صدا دیتا ہے ٹل جاؤں گا

    طالع بد کے اثر سے یہ یقیں ہے مجھ کو

    تیری حسرت ہی میں اے حسن عمل جاؤں گا

    چار دن زیست کے گزریں گے تأسف میں مجھے

    حال دل پر کف افسوس میں مل جاؤں گا

    شعلہ‌ رویوں کو نہ دکھلاؤ مجھے اے آنکھو

    موم سے نرم مرا دل ہے پگھل جاؤں گا

    حال پیری کسے معلوم جوانی میں تھا

    کیا سمجھتا تھا میں دو دن میں بدل جاؤں گا

    وہی دیوانگی میری ہے بہار آنے دو

    دیکھ کر لڑکوں کی صورت کو بہل جاؤں گا

    شیر ڈھلتے ہیں مری فکر سے آج اے آتشؔ

    مر کے کل گور کے سانچے میں میں ڈھل جاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے