Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجب کشمکش ہے عجب ہے کشاکش یہ کیا بیچ میں ہے ہمارے تمہارے

دپتی مشرا

عجب کشمکش ہے عجب ہے کشاکش یہ کیا بیچ میں ہے ہمارے تمہارے

دپتی مشرا

MORE BYدپتی مشرا

    عجب کشمکش ہے عجب ہے کشاکش یہ کیا بیچ میں ہے ہمارے تمہارے

    ضرورت ضرورت ضرورت ضرورت ضرورت کی خاطر مراسم ہیں سارے

    ہیں چاروں طرف ہی بہت لوگ لیکن حقیقت میں کوئی بھی اپنا نہیں ہے

    دکھاوا دکھاوا سبھی کچھ دکھاوا دکھاوے میں جیتے ہیں سارے کے سارے

    بلندی پہ جن کو بھی دیکھا یہ پایا سبھی آسرا ڈھونڈتے پھر رہے ہیں

    کسے سر پرستی کے قابل سمجھئے جیے جا رہے ہیں خود اپنے سہارے

    سبھی اپنی اپنی کہے جا رہے ہیں ہمیں ہم سے چھینے لئے جا رہے ہیں

    ہمیں اپنی خاطر بھی رہنے دو تھوڑا نہیں کوئی اپنا سوا اب ہمارے

    ہمیں اپنی زد میں ہی رہنا پڑے گا خودی کو خودی میں ڈبونا پڑے گا

    نہ آپے سے باہر تو آنا سمندر سمندر کو سمجھا رہے ہیں کنارے

    فقط دوریوں میں ہی ساری کشش ہے کہ نزدیکیوں سے بھرم ٹوٹتے ہیں

    فلک پہ چمکنا ہے قسمت ہماری زمیں سے یہ کہتے ہیں ٹوٹے ستارے

    یہ جھوٹے سے رشتے یہ فرضی سے ناتے کہاں تک نبھائیں کہاں تک نبھائیں

    بہت ہو چکا بس بہت ہو چکا اب کوئی تو بڑھے یہ مکھوٹے اتارے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے