عجب رشتے کا دھاگا ہے اچانک ٹوٹ جاتا ہے
عجب رشتے کا دھاگا ہے اچانک ٹوٹ جاتا ہے
میں جس کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں چھوٹ جاتا ہے
اچٹ جاتی ہے میری نیند اور اٹھ بیٹھتا ہوں میں
مرے ہر خواب کے اندر کہیں کچھ ٹوٹ جاتا ہے
اگر بھولے سے بھی یہ دل کوئی امید کر بیٹھے
تو اگلے پل ہی میرا حوصلہ کیوں ٹوٹ جاتا ہے
سنبھلنے میں مجھے کچھ دیر لگتی ہے پہ اتنے میں
کماں سے آپ ہی یہ تیر دل کا چھوٹ جاتا ہے
عجب الجھن میں ہوں میں ان دنوں کیسے میں بتلاؤں
ادھر دل کو مناتا ہوں ادھر وہ روٹھ جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.