Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے

آسی رام نگری

عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے

آسی رام نگری

MORE BYآسی رام نگری

    عجیب شہر کا نقشا دکھائی دیتا ہے

    جدھر بھی دیکھو اندھیرا دکھائی دیتا ہے

    نظر نظر کی ہے اور اپنے اپنے ظرف کی بات

    مجھے تو قطرے میں دریا دکھائی دیتا ہے

    برا کہے جسے دنیا برا نہیں ہوتا

    مری نظر میں وہ اچھا دکھائی دیتا ہے

    نہیں فریب نظر یہ یہی حقیقت ہے

    مجھے تو شہر بھی صحرا دکھائی دیتا ہے

    ہیں صرف کہنے کو بجلی کے قمقمے روشن

    ہر ایک سمت اندھیرا دکھائی دیتا ہے

    عجیب حال ہے سیلاب بن گئے صحرا

    جسے بھی دیکھیے پیاسا دکھائی دیتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Harf Harf Khowab (Pg. 103)
    • Author : asi ramnagari
    • مطبع : Nasim Pathara Po. Moghalsarai (Varansi) (1992)
    • اشاعت : 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے