اکثر مری زمیں نے مرے امتحاں لئے
اکثر مری زمیں نے مرے امتحاں لئے
زندہ ہوں اپنے سر پہ کئی آسماں لئے
بے چارگی کبھی مجھے ثابت نہ کر سکی
کیا کیا مری حیات نے میرے بیاں لئے
اپنی صداقتوں سے بھی لگنے لگا ہے ڈر
چلنا ہے اس زمیں پہ سراب گماں لئے
اور میں کہ اپنی ذات سے نسبت نہیں مری
ہر شخص پھر رہا ہے مری داستاں لئے
مانگی نہیں ہے میں نے کسی آسماں سے دھوپ
زندہ ہوں اپنے ہاتھوں میں اپنا جہاں لئے
سارا قصور جیسے مری بے بسی کا تھا
الزام اپنے سر پہ کسی نے کہاں لئے
عنوان اضطراب کئے کتنے فاصلے
تم نے قدم قدم پہ مرے امتحاں لئے
پہنا انہیں تو میں بھی دھنک پوش ہو گئی
اپنا سمجھ کے میں نے تمہارے نشاں لئے
اوشاؔ تمام عمر کٹی انتظار میں
آیا نہ کوئی گھر میں دل مہرباں لئے
- کتاب : Sada-e-ehsaas (Pg. 109)
- Author : Usha Bhadoriya
- مطبع : C/o Lt. CI. S. Bhadoria, MG& G Area Provost Unil Homi, Bhabha Road, Colaba Military Station, Near Navy Nagar, Colaba Mumbai-100005 (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.