اکثر رات گئے تک میں چوکھٹ پر بیٹھا رہتا ہوں
اکثر رات گئے تک میں چوکھٹ پر بیٹھا رہتا ہوں
سگریٹ پیتا چاند کو تکتا من میں بکتا رہتا ہوں
ریک پہ رکھ کر بھول گیا تھا اس کے چہرے ایسی کتاب
ہاتھ میں جب آ جاتی ہے تو پہروں پڑھتا رہتا ہوں
مرمر کا پتھر بن جاتی ہے جب پورے چاند کی رات
اپنی نظروں کی چھینی سے مورتیں گھڑتا رہتا ہوں
آخری شو سے لوٹنے والے بھی غائب ہو جاتے ہیں
میں جانے کن تصویروں میں کب تک کھویا رہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.