Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عکس منظر میں پلٹنے کے لیے ہوتا ہے

دلاور علی آزر

عکس منظر میں پلٹنے کے لیے ہوتا ہے

دلاور علی آزر

MORE BYدلاور علی آزر

    عکس منظر میں پلٹنے کے لیے ہوتا ہے

    آئینہ گرد سے اٹنے کے لیے ہوتا ہے

    شام ہوتی ہے تو ہوتا ہے مرا دل بیتاب

    اور یہ تجھ سے لپٹنے کے لیے ہوتا ہے

    یہ جو ہم دیکھ رہے ہیں کئی دنیاؤں کو

    ایسا پھیلاؤ سمٹنے کے لیے ہوتا ہے

    علم جتنا بھی ہو کم پڑتا ہے انسانوں کو

    رزق جتنا بھی ہو بٹنے کے لیے ہوتا ہے

    سائے کو شامل قامت نہ کرو آخر کار

    بڑھ بھی جائے تو یہ گھٹنے کے لیے ہوتا ہے

    گویا دنیا کی ضرورت نہیں درویشوں کو

    یعنی کشکول الٹنے کے لیے ہوتا ہے

    مطلع صبح نمو صاف تو ہوگا آزرؔ

    ابر چھایا ہوا چھٹنے کے لیے ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے