امیر شہر کی چوکھٹ پہ جا کے لوٹ آیا
امیر شہر کی چوکھٹ پہ جا کے لوٹ آیا
غریب وقت انگوٹھا دکھا کے لوٹ آیا
لگا رہا تھا میں بڑھ چڑھ کے بولیاں لیکن
خریدا کچھ نہیں قیمت بڑھا کے لوٹ آیا
کسر رہی سہی کر دیں گی آندھیاں پوری
میں اس درخت کو جڑ سے ہلا کے لوٹ آیا
میں چاند چھونے کی خواہش میں گھر سے نکلا تھا
اور اپنی پلکوں پہ تارے سجا کے لوٹ آیا
بجھا دیا تھا جسے سرپھری ہواؤں نے
میں اس چراغ کو پھر سے جلا کے لوٹ آیا
وہ ابتدائے سفر میں ہی کھل گیا مجھ پر
میں اس کے ساتھ ذرا دور جا کے لوٹ آیا
کمالؔ اس نے مرے دل کا حال پوچھا تھا
میں اس کو میرؔ کی غزلیں سنا کے لوٹ آیا
- کتاب : Radd-e-amal (Pg. 81)
- Author : Ahmad Kamal Hashami
- مطبع : Ahmad Kamal Hashami (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.