انا کو خود پر سوار میں نے نہیں کیا تھا
انا کو خود پر سوار میں نے نہیں کیا تھا
تمہارے پیچھے سے وار میں نے نہیں کیا تھا
وہ خود گرا تھا لہو فروشی کی پستیوں میں
اسے نحیف و نزار میں نے نہیں کیا تھا
پکے ہوئے پھل ہی توڑے تھے میں نے ٹہنیوں سے
شجر کو بے برگ و بار میں نے نہیں کیا تھا
نشانہ باندھا تھا آشیانوں کی سمت لیکن
کوئی پرندہ شکار میں نے نہیں کیا تھا
کچھ اس قدر تھے حواس گم سم کہ وقت ہجرت
بلکتے بچوں کو پیار میں نے نہیں کیا تھا
مرے مسائل تو خودبخود ہی سلجھ گئے تھے
کہیں بھی سوچ و بچار میں نے نہیں کیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.