عندلیبوں سے کبھی گل سے کبھی لیتا ہوں
عندلیبوں سے کبھی گل سے کبھی لیتا ہوں
عزم برداشت دم تشنہ لبی لیتا ہوں
طنز کی سرد ہوائیں جو ستاتی ہیں مجھے
شدت گرمیٔ احساس کو پی لیتا ہوں
زندگی باقی بھی اپنوں میں گزر جائے گی
اس لیے تلخئ حالات کو پی لیتا ہوں
مجھ پہ سب لوگ گنہ ڈال دیا کرتے ہیں
کس لیے کس کے لیے دریا دلی لیتا ہوں
انکساری نے مجھے اتنی بلندی دی ہے
بھول کر بھی نہ کبھی راہ خودی لیتا ہوں
- کتاب : Aiwan (Pg. 22)
- Author : Manazir Ashiq Harganvi & Shahid Nayeem
- مطبع : Nirali Duniya (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.