اندھیرے ڈھونڈنے نکلے کھنڈر کیوں
اندھیرے ڈھونڈنے نکلے کھنڈر کیوں
خدا جانے ہوئے یہ در بدر کیوں
یہ بو اجڑے ہوئے بازار کی ہے
مری بستی ہوئی نا معتبر کیوں
سماعت منجمد سی ہو رہی ہے
مگر شعلہ بیانی پر اثر کیوں
اگر احساس ہی حیرت زدہ ہے
تو کاندھے پر لیے پھرتے ہو سر کیوں
یہ بوجھل شام کا دھندلا تصور
مرے احساس پر چھایا مگر کیوں
مزاج شہر میں تبدیلیاں ہیں
مرے تیور بدلتے دیکھ کر کیوں
جہاں پتھر تراشے جا رہے ہوں
وہاں خیمہ لگائیں شیشہ گر کیوں
خلا سے دیکھنا ہے رندؔ دنیا
تو پھر ٹھہروں پرانے چاند پر کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.