Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیری شب ہے کہاں روٹھ کر وہ جائے گا

شمیم فاروقی

اندھیری شب ہے کہاں روٹھ کر وہ جائے گا

شمیم فاروقی

MORE BYشمیم فاروقی

    اندھیری شب ہے کہاں روٹھ کر وہ جائے گا

    کھلا رہے گا اگر در تو لوٹ آئے گا

    جو ہو سکے تو اسے خط ضرور لکھا کر

    تجھے وہ میری طرح ورنہ بھول جائے گا

    بہت دبیز ہوئی جا رہی ہے گرد ملال

    نہ جانے کب یہ دھلے گی وہ کب رلائے گا

    لگے ہوئے ہیں نگاہوں کے ہر جگہ پہرے

    کہاں متاع سکوں جا کے تو چھپائے گا

    اسے بھی چاہیئے اک جسم اور مجھے پانی

    اسی لئے وہ سمندر مجھے بلائے گا

    ابھی یہ شام کا منظر بہت حسیں ہے شمیمؔ

    ڈھلے گی رات تو آ کر یہی ڈرائے گا

    مأخذ:

    Shab Khoon(Shumara Number-073) (Pg. ebook-24 page-22)

      • اشاعت: 1971
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے