اندھیری شب میں چراغ رہ وفا دینا
اندھیری شب میں چراغ رہ وفا دینا
تعلقات کو نزدیک سے صدا دینا
جہاں کھڑی ہوں وہاں سے پلٹ نہیں سکتی
ابھی نہ مجھ کو محبت کا واسطہ دینا
میں بے بسی کا سلیقہ نبھاؤں گی کب تک
بڑھے جو پیاس چراغ صدا بجھا دینا
بجھے بجھے سبھی منظر ہیں آشنائی کے
مرے لبوں کو کوئی حرف مدعا دینا
امید ہاتھ سے دامن اگر چھڑانے لگے
تو پھر مجھے بھی مرے شہر کا پتہ دینا
بھٹک نہ جاؤں کہیں غم کی رہ گزاروں میں
نگاہ و دل کو اجالوں کا راستہ دینا
رفاقتوں کو جو تنہائیاں ستانے لگیں
اداسیوں کو کوئی رنگ آشنا دینا
اگر تمہیں بھی کوئی اختیار مل جائے
تو پھر تڑپتے دلوں کو کہیں ملا دینا
لکھے ہیں اشکوں سے لمحات زندگی اوشاؔ
انہیں کتاب محبت میں تم سجا دینا
- کتاب : Sada-e-ehsaas (Pg. 27)
- Author : Usha Bhadoriya
- مطبع : C/o Lt. CI. S. Bhadoria, MG& G Area Provost Unil Homi, Bhabha Road, Colaba Military Station, Near Navy Nagar, Colaba Mumbai-100005 (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.