اندھیروں میں اجالے کھو رہے ہیں
اندھیروں میں اجالے کھو رہے ہیں
نگر کے دیپ مدھم ہو رہے ہیں
ہوا میں اڑ رہی ہیں سرخ چیلیں
کبوتر گھونسلوں میں سو رہے ہیں
بہر جانب تعفن بڑھ رہا ہے
انوکھی فصل دہقاں بو رہے ہیں
عجب ارماں ہے تعمیر مکاں کا
کئی صدیوں سے پتھر ڈھو رہے ہیں
سر کوہ تمنا کون پہنچے
پرانے زخم اب تک دھو رہے ہیں
اٹا ہے شہر بارودی دھوئیں سے
سڑک پر چند بچے رو رہے ہیں
نہ پڑنے دی انا پر دھول راسخؔ
سراب زر میں برسوں گو رہے ہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 309)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.