انجمؔ اگر نہیں در دل دار تک پہنچ
انجمؔ اگر نہیں در دل دار تک پہنچ
ہو جائے کاش روزن دیوار تک پہنچ
جاتا ہے کوئی کعبے کو اور کوئی سوئے دیر
مجھ رند کی ہے خانۂ خمار تک پہنچ
نالے کی نارسائی نے عاجز کیا ہمیں
ہو جاتی ورنہ آپ کی سرکار تک پہنچ
یہ کیا ہے بیٹھا باتیں بناتا ہے دور سے
عیسیٰ اگر بنا ہے تو بیمار تک پہنچ
لے جائے گی بہا کے کبھی سیل چشم تر
انجمؔ کبھی تو ہوگی در یار تک پہنچ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.