اپنا انداز جنوں سب سے جدا رکھتا ہوں میں
اپنا انداز جنوں سب سے جدا رکھتا ہوں میں
چاک دل چاک گریباں سے سوا رکھتا ہوں میں
غزنوی ہوں اور گرفتار خم زلف ایاز
بت شکن ہوں اور دل میں بت کدہ رکھتا ہوں میں
ہے خود اپنی آگ سے ہر پیکر گل تابناک
لے ہوا کی زد پہ مٹی کا دیا رکھتا ہوں میں
میں کہ اپنی قبر میں بھی زندہ ہوں گھر کی طرح
ہر کفن کو اپنے گرد احرام سا رکھتا ہوں میں
دشت غربت میں ہوں آوارہ مثال گرد باد
کوئی منزل ہے نہ کوئی نقش پا رکھتا ہوں میں
میرا سایہ بھی نہیں میرا اجالے کے بغیر
اور اجالے کا تصور خواب سا رکھتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.