اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے
اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے
صبح فردا کی کرن بھی نہ جہاں تک پہنچے
میں نے آنکھوں میں چھپا رکھے ہیں کچھ اور چراغ
روشنی صبح کی شاید نہ یہاں تک پہنچے
بے کہے بات سمجھ لو تو مناسب ہوگا
اس سے پہلے کہ یہی بات زباں تک پہنچے
تم نے ہم جیسے مسافر بھی نہ دیکھے ہوں گے
جو بہاروں سے چلے اور خزاں تک پہنچے
آج پندار تمنا کا فسوں ٹوٹ گیا
چند کم ظرف گلے نوک زباں تک پہنچے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.