اپنا محاسبہ کبھی کرنے نہیں دیا
اپنا محاسبہ کبھی کرنے نہیں دیا
خود بینیوں نے ہم کو سنورنے نہیں دیا
حالات نے اگرچہ سجھائی گداگری
میری انا نے مجھ کو بکھرنے نہیں دیا
طوفاں سے کھیلنے کا رہا شوق عمر بھر
ساحل پہ جس نے مجھ کو اترنے نہیں دیا
المایوں میں قید رہا اپنا سارا علم
قلب و نظر کو ہم نے نکھرنے نہیں دیا
دنیا سے کب کا اٹھ گیا ہوتا میں اے صنم
لیکن ترے خیال نے مرنے نہیں دیا
منزل تو میرے سامنے آتی رہی عبیدؔ
جوش جنوں نے مجھ کو ٹھہرنے نہیں دیا
- کتاب : Aawaz Ke Saye (Poetry) (Pg. 49)
- Author : Obaidur Rahman
- مطبع : Sehla Obaid (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.